مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی تنظیم انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ یمن کے لوگ اپنے جہادی سفر میں ہر ہفتے شہدا پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے خطے میں امریکی حمایت یافتہ صہیونی منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر عرب حکومتیں امریکی ایجنڈے کے سامنے ہتھیار ڈال کر صہیونی منصوبے میں شامل ہو چکی ہیں۔ اپنی صلاحیتوں کو اپنے دشمنوں کے مفادات کے لیے استعمال کرنا قوم کے ساتھ خیانت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کو جو خطرات لاحق ہيں ان ميں سے ايک يہ ہے کہ بعض لوگ اسلامی اور قرآنی اصول و اقدار اور سے ہٹ کر الگ موقف اپنانا چاہتے ہيں۔ جب اصولوں اور اخلاقیات کو نظر انداز کیا جائے تو مفادات کے نام پر نظریات میں تحریف کی جاتی ہے۔
سید بدرالدین الحوثی نے تاکید کی کہ اکثر عرب حکومتیں اس وقت امریکہ کے ساتھ متحد ہوچکی ہیں جب کہ انہیں معلوم ہے کہ امریکہ نے متعدد مرتبہ عرب ممالک کو نشانہ بنایا ہے۔
انصار اللہ کے سربراہ نے نتن یاہو کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو نے مشرق وسطی کا چہرہ بدلنے کی اپنی خواہش کا اعتراف کیا ہے۔ امریکہ اور صیہونی حکومت کی خدمت عرب حکومتوں کو خطرات سے نہیں بچا سکتی۔ عرب قوم کو امریکہ اور صیہونی حکومت کے خوف کے طوق سے آزاد کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنا عظیم اسلامی فریضہ پورا کر رہا ہے اور اس حوالے سے قاسم سلیمانی جیسے عظیم شہداء کو پیش کیا ہے۔
یمن کی انصار اللہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ عراقی مزاحمت پھیل رہی ہے اور اس نے صیہونی دشمن کو کچل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمنی مقاومت نے صیہونی تنصیبات پر متعدد میزائل حملے کئے ہیں۔ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز کو نشانہ بنانے کے بعد امریکہ بحیرہ احمر سے فرار ہو گیا۔ اگر امریکی طیارہ بردار بحری جہاز دوبارہ بحیرہ احمر تک پہنچ جائے تو ہم دوبارہ حملہ کریں گے۔ یمن پر امریکی فضائی حملوں کے باوجود ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
آپ کا تبصرہ